اردو قواعد- (پہلا باب)

0
521

قواعد زبان اردو۔

اردو زبان دنیا کی واحد زبان ہے جس میں ہر تلفظ مل جاتا ہے۔ کسی زبان میں ٹ، پ، گ نہیں ہے تو کسی میں ڈ، ڑ اور گھ، بھ وغیرہ نہیں ہے۔ یہی نہیں، اس زبان کا ایک کمال یہ ہے کہ ہر رشتے کے لیے الگ لفظ، الگ پہچان ہے۔ اور کسی بھی زبان کو اچھی طرح سے بولنے اور لکھنے کے لیے زبان میں مروجہ اصول و قاعدوں کی پابندی بہت ضروری ہے۔ قاعدوں کی اسی پابندی کو اردو زبان کے قواعد کہتے ہیں۔اردو کے قواعد کو ماہرین زبان نے پانچ حصوں میں تقسیم کیا جو درج ذیل ہیں۔

پہلا: علم ہجا

دوسرا: علم صرف

تیسرا: علم نحو

چوتھا: علم بیان

پانچواں: علم عروض۔

علم ہجا۔ عالم ہجا کے معنی حروف کو الگ الگ کر کے ان کے ہجے کرنے کی باقیات کے ہیں۔ حروف ہجا وہ ہیں جن سے کوئی زبان بنتی ہے ان حروف کو حروف تہجی بھی کہا جاتا ہے۔

بناوٹ کے لحاظ سے حروف کی دو قسمیں ہیں۔

مفرد
مرکب

مفرد حروف: ان حروف کی تعداد 36 ہے جو ا، ب، پ سی شروع ہوکر ے ختم ہوتے ہیں۔

مرکب حروف: ان حروف کی تعداد 14 ہے۔ یہ حسب ذیل ہیں
بھ ، پھ ، تھ ، ٹھ ، جھ ، چھ ، دھ ، ڈھ ، ڑھ ، کھ ، گھ ، لھ ، مھ ، نھ ۔
یہ حروف دو حرفوں کے میل سے ایک مرکب آواز پیدا کرتے ہیں۔ انہیں ہکاری حروف بھی کہا جاتا ہے۔