اردو زبان کا آغاز و ارتقاء- (پہلا باب)

0
287
urdu birth
urdu birth

                                         اردو ہے جس کا نام ہم یہ جانتے ہیں داغ
                                       سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے

کسی بھی زبان کے عروج و ارتقاء کی داستان اس قوم کی تہذیب معاشرت کے ارتقأ سے وابستہ ہوا کرتی ہے اس کی نمود یکبارگی کسی خاص لمحے یا وقت میں نہیں ہوئی وہ اپنی شکل اختیار کرنے سے پہلے مختلف مراحل سے گزرتی ہے اسے رنگ و روپ بخشنے اور نکھرنے، سنوارنے میں مختلف عوامل کار فرما ہوتے ہیں۔ اردو زبان آج دنیا کی چند ترقی یافتی اور کثرت سے بولی جانے والی زبانوں میں سے ایک ہے۔ اسے بھی وجود میں آنے کیلئے مختلف مراحل سے گزرنا پڑا۔

اردو سرزمین ہندوستان میں پیدا ہوئیں ۔اور آج سے لگ بھگ پچاس سال پہلے اردو کے عظیم شاعر جاں نثار اختر نے اردو شاعری ک مجموعہ دو جلدوں میں شائع کیا تھا۔ اور اس کتاب کی تمہید میں جاں نثار اختر لکھتے ہیں کی اردو زبان پوری طرح سے ہندوستانی ہے وہ لکھتے ہیں کہ کھڑی بولی میں عربی، فارسی، ترکی کے لفظوں کی ملاوٹ کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا اور جو خسرو کے زمانے میں دیختہ کہلایاــ ایک نئی ہندوستانی زبان و تہذیب کو جنم دینے میں کامیاب ہوا جسے شروع میں ہندی یا ہندوی کہا گیا اور جو بعد میں اردو کہلائی۔ اردو در اصل ترکی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں لشکر یعنی کی زبانوں کے ملنے کے ہیں۔ ہندوستان ہمیشہ سے مزہب، فرقوں، زبانوں، سخاوتوں اور رسم و رواج کا ملک رہا ہے۔ اور یہی اس عظیم ملک کی عظمت اور خصوصیت ہے۔ پچھلے ہزاد سالوں میں اس ملک میں مختلف لوگوں نے حکومت کی جن میں سے کچھ سینٹرل ایشیا سے کچھ لوگ ترکی سے کچھ ایران سے اور کچھ افغانستان سے آئے۔اور انکی زبانوں اور دوسری برج علاقئ کی زبانوں کے ملنے سے جو زبان وجود میں آئی وہ اردو یا ہندوستانی زبان کہلائی۔ اس زبان کا اصل سرچشمہ کون سی زبان سے ہے اس کا خمیر کس علاقے کی مٹی سے تیار ہوا۔ ان سوالات کا کوئی جواب دینا اس وجہ سے مشکل نظر آتا ہے کیوں کی اس سلسلے میں ہمارے پاس ایسے دستاویز ثبوت نہیں جو اس سلسلے سے متعلق حرف آخر کا درجہ رکھتے ہوں۔