جمعہ کے دن سورۂ کہف پڑھنے کا وقت
جمعہ کا دن اسلامی کیلنڈر کا سب سے اہم اور مبارک دن ہے، اور اس دن کی عبادت اور اعمال کا بڑا مقام ہے۔ اس دن سورۂ کہف کی تلاوت کو خاص اہمیت دی گئی ہے، اور اسے سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ہم جمعہ کے دن سورۂ کہف پڑھنے کے وقت پر روشنی ڈالیں گے۔
سورۂ کہف کی تلاوت جمعہ کے دن کے مخصوص وقت میں کی جاتی ہے، جس کی تفصیلات مختلف اسلامی روایات میں ملتی ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن سورۂ کہف کی تلاوت کی ترغیب دی، اور اس کا وقت عموماً صبح سے لے کر عصر تک کے درمیان سمجھا جاتا ہے۔
اسلامی روایت کے مطابق، جمعہ کے دن سورۂ کہف کو صبح کے وقت یعنی فجر کے بعد پڑھنے کی سفارش کی گئی ہے، کیونکہ یہ وقت قرآن کی تلاوت کے لیے بہترین مانا جاتا ہے۔ کچھ علماء اور مفسرین کے مطابق، سورۂ کہف کو جمعہ کے دن صبح کے وقت پڑھنا اس کے روحانی فوائد کو بہتر طریقے سے حاصل کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ اس وقت کی تلاوت، دن کی برکتوں اور روحانیت کو بڑھاوا دیتی ہے۔
دوسری طرف، کچھ روایات اور اہل علم کے مطابق، سورۂ کہف کی تلاوت عصر کے قریب یعنی نماز عصر سے پہلے بھی کی جا سکتی ہے۔ اس وقت تلاوت کرنے سے بھی اسی طرح کے روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں اور دن کی برکتوں سے مستفید ہوا جا سکتا ہے۔
یہ کہنا درست ہے کہ سورۂ کہف کو جمعہ کے دن کسی بھی وقت پڑھنا مستحب ہے، لیکن فجر کے وقت یا عصر سے پہلے اس کی تلاوت کرنا زیادہ افضل اور مناسب سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس بات کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے کہ تلاوت کے دوران دل کی توجہ اور خشوع خضوع برقرار رہے تاکہ اس کے روحانی فوائد مکمل طور پر حاصل کیے جا سکیں۔
لہذا، جمعہ کے دن سورۂ کہف کی تلاوت کو اپنے روزمرہ کی عبادات میں شامل کریں اور اس دن کی برکتوں اور روحانیت سے بھرپور استفادہ کریں۔