اتق الله حيثما كنت
تقویٰ ایک ایسی اہم صفت ہے جس کا ذکر قرآن و سنت میں بار بار کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم ہر حال میں تقویٰ اختیار کریں، کیونکہ تقویٰ انسان کے کردار کو نکھارتا ہے اور اس کی زندگی کو بہتر بناتا ہے۔ “اتق الله حيثما كنت” کا مطلب یہ ہے کہ جہاں بھی ہو، اللہ سے ڈرتے رہو۔ یہ ایک اہم درس ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے اور ہمارے اعمال پر نظر رکھتا ہے۔
جب ہم تقویٰ کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف نماز، روزہ یا دیگر عبادات کے دوران اللہ کا خوف رکھیں، بلکہ یہ ہر وقت اور ہر جگہ ہماری زندگی کا حصہ ہونا چاہئے۔ چاہے ہم اپنے گھر میں ہوں، دفتر میں، یا کسی اور جگہ، ہمیں اپنے اعمال اور اقوال میں اللہ کا خوف رکھنا چاہیے۔ اس طرح کے رویے سے ہم گناہوں سے بچ سکتے ہیں اور نیکیوں کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔
تقویٰ کے فوائد بے شمار ہیں۔ یہ ہمیں غلط فیصلے کرنے سے روکتا ہے اور ہماری سوچ کو مثبت سمت میں مائل کرتا ہے۔ جب ہم اللہ کی رضا کو اپنی زندگی کا مقصد بناتے ہیں تو ہماری زندگی میں سکون اور اطمینان آتا ہے۔ اس کے علاوہ، تقویٰ انسان کو دوسروں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنے کی تلقین کرتا ہے، جو کہ ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد ہے۔
معاشرتی سطح پر بھی تقویٰ کی اہمیت ہے۔ ایک متقی انسان اپنے اردگرد کے لوگوں کے لیے ایک مثال بنتا ہے۔ اس کے اعمال اور گفتار دوسروں کو متاثر کرتے ہیں اور معاشرت میں مثبت تبدیلی لانے کا سبب بنتے ہیں۔ جب ہم اللہ سے ڈرتے ہیں تو ہم اپنے حقوق کا احترام کرتے ہیں اور دوسروں کی مدد کے لیے تیار رہتے ہیں۔
آخری بات یہ ہے کہ تقویٰ کا راستہ کبھی آسان نہیں ہوتا، لیکن اللہ کی مدد اور رہنمائی سے ہم اس پر گامزن رہ سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے دل میں اللہ کا خوف بسا کر، ہر لمحہ اس کی رضا کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ یہی ہماری حقیقی کامیابی ہے۔