کیا پلاسٹک آلودگی سے چھٹکارا ملنا ممکن ہے؟

0
12

کیا پلاسٹک آلودگی سے چھٹکارا ملنا ممکن ہے؟

پلاسٹک آلودگی ایک سنگین ماحولیاتی مسئلہ ہے جو دنیا بھر میں بڑھتا جا رہا ہے۔ پلاسٹک کی مصنوعات کی وسیع پیمانے پر استعمال نے اس کی ناپسندیدہ نتائج کو جنم دیا ہے، جو کہ سمندری حیات، جنگلات، اور انسانی صحت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔ لیکن کیا اس آلودگی سے چھٹکارا ممکن ہے؟

پلاسٹک کی آلودگی سے نجات حاصل کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، پلاسٹک کی پیداوار کو کم کرنا ضروری ہے۔ حکومتیں اور صنعتوں کو پلاسٹک کے متبادل مواد کے استعمال کی ترغیب دینی چاہیے، جیسے کہ بایوڈیگریڈیبل مواد، کینوس بیگ، یا اسٹیل کے بوتلیں۔ نیز، پلاسٹک کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال پر زور دینا چاہیے۔ دنیا بھر میں بہت سی جگہوں پر پلاسٹک کی ری سائیکلنگ کی سہولتیں موجود ہیں، لیکن ان کا استعمال ابھی تک مکمل نہیں ہے۔ عوامی آگاہی اور تعلیمی پروگراموں کے ذریعے لوگوں کو پلاسٹک کے نقصانات اور اس کی ری سائیکلنگ کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنا بہت ضروری ہے۔

دوسرے اہم اقدامات میں پلاسٹک کی فضلہ کو کم کرنے کے لئے حکومتی پالیسیاں اور قوانین بنانا شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، بہت سے ممالک نے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کی مصنوعات پر پابندی عائد کی ہے، جو کہ ایک مثبت قدم ہے۔ اس کے علاوہ، سمندری آلودگی کو کم کرنے کے لیے سمندری صفائی کی مہمات اور ٹیکنالوجیز کی ترقی بھی ضروری ہے۔

اسی حوالے سے مسلسل سماجی اور ترقیاتی مدعوں پر لکھنے والے بشارت بخاری کہتے ہیں کہ اگر حکومتی کوششوں کے ساتھ عوامی تعاون بھی شامل ہو جائے تو مستقبل قریب میں ملک سے پلاسٹک کے استعمال کا خاتمہ ممکن ہے ۔ انہیں کے ایک اور ساتھی قلمکار نے بتایا کہ پلاسٹک کے لفافے اور دیگر اشیاء اتنی مضبوط ہوتی ہیں جو سالوں زمین میں دبے رہنے سے بھی نست و نبود نہیں ہوتی جس سے زرعی زمین پر بھی خاصہ اثر پرٹا ہے۔ وہ کہتے ہیں جہاں سرکاریں اس طرف سنجیدہ ہیں۔ وہیں عام شہری بھی اپنا بھرپور تعاون پیش کریں اور پلاسٹک کا استعمال کرنے سے گریز کریں۔ تاہم اس سے صاف ہے کہ جہاں دنیا بھر کے ممالک پلاسٹک کو شکست دینے کیلئے کمر بستہ ہیں وہیں ماحول کو پاکیزہ بنانے کیلئے عوامی تعاون بھی درکار ہے۔

آخر میں، پلاسٹک آلودگی سے چھٹکارا حاصل کرنا ایک اجتماعی کوشش ہے جس میں حکومتیں، صنعتیں، اور عام عوام سب کو شامل ہونا ہوگا۔ اگر ہم سب مل کر کام کریں، تو پلاسٹک کی آلودگی کو کم کرنے میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے اور ایک صاف ستھرا ماحولیاتی نظام قائم کیا جا سکتا ہے۔