نظم کی تعریف اور اقسام۔

0
146

نظم کی تعریف اور اقسام۔

نظم سے مراد ایسی صنف سخن ہے جس میں کسی بھی ایک خیال کو مسلسل بیان کیا جاتا ہے۔ نظم میں موضوع اور ہیئت کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں۔ اس کی مثال یہ ہے کہ ہمارے ہاں نظمیں مثنوی اور غزل کے انداز میں لکھی گئی ہیں۔ جدید دور میں نظم ارتقائی مراحل سے گزرتے ہوئے آج کئی حالتوں میں تقسیم ہو چکی ہے، جس کی پانچ بنیادی قسمیں ہیں:

پابند نظم

نظم معرا

آزاد نظم

نثری نظم

یک مصرعی نظم

پابند نظم: اس نظم کو کہتے ہیں جس میں ردیف، قافیہ اور بحر کے مقررہ اوزان کی پابند ی کی جاتی ہے۔ پابند نظم میں نہ موضوعات کی قید ہوتی ہے اور نہ اشعار کی تعداد کی۔ شاعر کسی بھی موضوع پر اور کتنی ہی تعداد میں اشعار کہہ سکتا ہے۔ بعض شاعروں نے چار چھہ اشعار پر مشتمل پابند نظمیں بھی کہی ہیں۔

نظم معرا :جسے غیر مقفی نظم، بلا قافیہ نظم یا بلینک ورس بھی کہا جاتا ہے، اس شاعری کو کہتے ہیں جس میں قافیہ کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ یورپ اور بالخصوص انگریزی شاعری میں اس کا رواج رہا ہے۔ ابتدا میں اردو میں اس طرز شاعری کو غلط سمجھا گیا لیکن بعد میں اس کا چلن عام ہو گیا۔