اقسامِ اسم –( سات باب)

0
370

تفضیل بعض

یہ صفت ذاتی کا وہ درجہ ہے جس میں کسی خاص صفت کے لحاظ سے ایک موصوف کا دوسرے موصوف سے مقابلہ کرنے کے بعد ایک کو دوسرے سے گھٹایا جائے یا بڑھایا جائے اسے صفت بعض کہتے ہیں۔

مثالیں

اکرم، اسلم سے زیادہ بہادر ہے، عمران، عرفان سے زیادہ نیک ہے۔ اِن جملوں میں زیادہ بہادر، زیادہ نیک تفضیل بعض ہیں اور یہ صفت کے دوسرے درجات ہیں۔

تفضیل کُل

یہ صفت ذاتی کا وہ درجہ پے جس میں کسی خاص صفت کے لحاظ سے ایک موصوف کو سب سے بڑھایا جائے تو صفت ذاتی کے اِس درجے کو تفضیل کُل کہتے ہیں۔

مثالیں

عدیل سب لڑکوں سے لائق ہے، اِس طرح زیادہ لائق، بہت لائق، لائق تر تفضیل کُل ہیں۔

صفت نسبتی

صفت نسبتی وہ صفت ہوتی ہے جو کسی شخص یا چیز کا تعلق کسی دوسرے شخص، مقام یا چیز سے ظاہر کرے۔

مثالیں

ایرانی قالین، ترکی ٹوپی، پاکستانیفوج، عربی لباس، پہاڑی چشمہ، ریشم کا کیڑا، پاکستانی، لاہوری۔ عربی وغیرہ

صفت عددی اُس اسم صفت کو کہتے ہیں جس سے کسی چیز کی گنتی اُس چیز کے رتبے یا درجے کے لحاظ سے معلوم ہو۔

مثالیں

عدنان نے پانچ کلو آم خریدے، منتظر نے دس سوال حل کیے، آج چاند کی گیارھویں ہے، اسلم کے پاس نو کتابیں ہیں، عرفان ساتویں جماعت کا طالب علم ہے، یہ کمرا اُس کمرے سے دو گُنا بڑا ہے، عقیل کو لاہور آئے دسواں سال ہے۔ اِن جملوں میں پانچ، دس، گیارھویں، نو، ساتویں، دو گُنا، دسواں صفت عددی ہیں۔

صفت مقداری

ایسے تمام الفاظ جو کسی چیز کی مقدار کو ظاہر کریں صفت مقداری کہلاتے ہیں۔

انور نے ایک کلو آم خریدے، نیلم کی طبعیت کچھ خراب ہے، تھوڑا انتظر کرو، ایک لٹر دودھ لائو۔ اِن جملوں میں کلو، کچھ، تھوڑا، لٹر صفت مقداری ہیں۔

صفت مقداری معین

صفت مقداری معین وہ اسم صفت ہے جو کسی چیز کی معین مقدار کو ظاہر کرے۔

مثالیں

پائو بھر، سیر بھر، کلو بھر وغیرہ