اقسام اسم (پہلا باب)

0
822

اسم کی قسمیں ( بناوٹ کے اعتبار سے)
بناوٹ کے اعتبار سے اسم کی 3 قسمیں ہیں۔

اسم جامد

اسم مصدر

اسم مشتق

اسم جامد۔ اسم جامد وہ اسم ہے جو نہ خود کسی لفظ سے نکلا ہو اور نہ کوئی دوسرا لفظ اس سے نکلتا ہو مثلا۔ آدمی ، گھوڑا ، کتاب ، قلم کرسی وغیرہ۔

اسم مصدر۔ وہ اسم ہے جو خود تو کسی اسم سے نہ نکلا ہوں لیکن اس سے دوسرے کلمے نکلتی ہوں جیسے۔ اٹھنا ، رونا ، کھانا ، پینا وغیرہ۔

اسم مشتق۔ وہ اسم ہے جو کسی مصردے سے بنا ہو جیسے کھانے والا ، لڑاکو ، تھکن وغیرہ۔

اسم جامد کی قسمیں۔

اسم جامد کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔

اسم معرفہ (خاص)

اسم نکرہ (عام)

اسم معرفہ (خاص)۔ اسم معرفہ کو اسم خاص بھی کہا جاتا ہے۔یہ وہ اس میں ہے جس سے کسی خاص شخص ، خاص جگہ یا کسی خاص چیز کا نام سمجھ میں آئے مثلا۔ احمد ، اکرم ، جامع مسجد ، لال قلعہ ، دہلی وغیرہ۔

اسم نکرہ ( عام )– اسم نکرہ کو اسم عام بھی کہتے ہیں۔ حواس نہ جس سے کسی خاص شخص ، چیف یا کسی خاص جگہ کا علم نہ ہو بلکہ وہ چیز یا جگہ عام ہو جیسے۔ لڑکا ، مسجد ، عمارت ، شہر ، گاؤں وغیرہ۔

اسم معرفہ کی قسمیں۔

اسم معرفہ کی 6 قسمیں ہیں۔

اسم علم (خاص)-
اس میں علم کسی فرد کی جگہ یا کسی خاص چیز کے نام کو کہتے ہیں جیسے۔ دہلی ، میرٹ ، احمد رضا ، ماروتی کار وغیرہ۔ اسم علم کو اسم خاص بھی کہتے ہیں۔

خطاب۔ بارشاہوں یا امرا کی جانب سے جو اعزازی نام دیا جاتا ہے خطاب کے پیسے ہیں مثلا۔ شمس العلما ، خان بہادر ، بھارت رتن وغیرہ۔

لقب۔ وہ نام جو کسی خوبی بڑائ یا وصف خارش کی وجہ سے پڑ جائے ، اسے لقب کہا جاتا ہے جیسے بلبلے ہند ، شیر خدا (حضرت علی کا لقب) جہانگیر ، کلیم اللہ (حضرت موسی کا لقب) وغیرہ۔

تخلص۔ شاعر یا ادیب اپنے اصل نام کے علاوہ ایک مختصر سا نام رکھ لیتا ہے جس کا استعمال وہ اپنے کلام یا تخلیق میں کرتا ہے یہ مختصر سا نام شاعر مقطعے میں لاتا ہے۔ شارع کو لوگ عام طور سے ان کے تخلص ہی سے جانتے ہیں۔ کچھ نثر نگاروں کے بھی تخلص ہوتے ہیں۔ جیسے غالب ، ابن مریم ، سرور ، فراق ، اقبال وغیرہ۔

کنیت۔ وہ نام جو ماں باپ اور بیٹے بیٹی یا کسی اور تعلق سے مشہور ہو جائے۔ کنیت کہلاتا ہے۔ جیسے ابن مریم ، ابوہریرہ ، ام کلثوم ، ابوالکلام وغیرہ ۔

عرف۔ اصلی نام کے علاوہ وہ کسی طرح پیار یا نفرت کی وجہ سے جو نام پڑھا جاتا ہے اسے عرف کہا جاتا ہے مثلا۔ کلو ، چنو ، منو ، گڑیا ، ببلو ننھے ، منی وغیرہ۔