توحید کیسے کہتے ہیں؟
توحید اسلامی عقیدے کا بنیادی اور سب سے اہم اصول ہے، جو اللہ کی واحدیت اور اس کے بے مثال ہونے پر یقین رکھتا ہے۔ اس کی تفصیلات میں شامل ہیں:
توحید الربوبیہ
توحید الربوبیہ کا مطلب ہے کہ اللہ سب کچھ تخلیق کرنے والا، پالنے والا، اور ہر چیز کا مالک ہے۔ اس عقیدے کے مطابق، اللہ کی کوئی شریک نہیں ہے اور پوری کائنات میں جو کچھ بھی ہے، وہ سب اللہ کی قدرت اور حکمت سے ہی ہے۔ یہ ماننا کہ اللہ کی قدرتی طاقتیں بے مثال ہیں اور اس کے سوا کوئی بھی چیز اسے تخلیق کرنے یا چلانے میں شریک نہیں ہے۔
توحید الالوہیہ
توحید الالوہیہ کا مطلب ہے کہ اللہ ہی واحد معبود ہے جس کی عبادت کی جانی چاہیے۔ اس عقیدے کے مطابق، کوئی اور معبود یا خدا نہیں ہے جس کی عبادت جائز ہو، اور کسی اور کی عبادت کرنا شرک (اللہ کے ساتھ شریک کرنا) ہے۔ اس کے تحت، تمام عبادات، دعائیں، اور بندگی اللہ کے لیے مختص ہیں، اور یہ تصور کہ کوئی اور بھی عبادت کے لائق ہے، اسلام میں قابل قبول نہیں۔
توحید الاسماء و الصفات
توحید الاسماء و الصفات کا مطلب ہے کہ اللہ کی تمام صفات اور نام بے مثال ہیں اور ان کا کوئی بھی مخلوق کی صفات سے کوئی مشابہت نہیں ہے۔ اللہ کی صفات کو اس کی مخلوق کی صفات سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی، اور اس کے نام اور صفات کو اس کے حقیقی معنی میں سمجھا جاتا ہے۔ اللہ کی صفات، جیسے رحمت، علم، اور قدرت، کو اس کے شان کے مطابق قبول کیا جاتا ہے، اور ان کا کسی انسانی یا مخلوق کی صفات سے کوئی موازنہ نہیں کیا جاتا۔
توحید کا یہ جامع تصور اسلامی عقیدے کی بنیاد ہے، جو نہ صرف اللہ کی واحدیت کو ثابت کرتا ہے بلکہ اس کی عبادت اور اس کے ساتھ کسی بھی شریک کو مسترد کرتا ہے۔ یہ تصور مسلمانوں کی روحانی اور عملی زندگی میں رہنمائی فراہم کرتا ہے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق، اللہ کی مکمل اور بلا شریک یگانگت پر ایمان لانا ضروری ہے۔ توحید کے بغیر اسلامی عقیدہ اور عبادات کا تصور مکمل نہیں ہوتا، اور یہ تمام اسلامی تعلیمات اور اصولوں کی بنیاد ہے۔