پہلی صدی ہجری کی دیگر مشہورفقیہ خواتین
ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کانام ’’ہند بنت ابی امیہ‘‘ ہے،ان کا پہلا نکاح حضرت ابو سلمہ کے ساتھ ہوا، ان کی وفات کے بعد سن 4ھ، میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا، امہات المؤمنین میں سے سب سے آخر میں ان کی وفات ہوئی، سن 62ھ کو مدینہ منورہ میں ان کا نتقال ہوا، اور انھیں جنت البقیع میں سپردِ لحد کیا گیا۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی فقاہت
علامہ ذہبی نے انھیں فقیہہ کہا ہے اور متعدد احادیث سے کی ان کی فقاہت، فراست اور عمدہ ذہانت کا انداہ ہوتا ہے؛ چنانچہ صلحِ حدیبیہ کے موقعے پر جب حضور…نے صحابۂ کرامؓ کوعمرہ کیے بغیر حلق کرنے کا حکم دیا تو ابتداء میں صحابہ نے اس پر عمل نہیں کیا، وہ امید لگائے بیٹھے تھے کہ انھیں عمرہ کرنے کا موقع مل جائے گا۔ جب حضرت ام سلمہؓ کو یہ بات معلوم ہوئی تو انھوں نے حضور…کو مشورہ دیا کہ آپ…خود اپنے بال کٹوالیں؛ چنانچہ جب صحابۂ کرامؓ نے حضور…کوبال کٹواتے دیکھا تو انھوں نے بھی ایک دوسرے کے بال کاٹنے شروع کردیے،اس طرح حضرت ام سلمہؓ کے مشورے پر عمل کرنے سے صحابۂ کرامؓ صدمہ کی حالت سے نکل آئے، اسی طرح ان کی فقاہت کی اور بھی کئی مثالیں موجود ہیں۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی فقاہت
علامہ ذہبی نے انھیں فقیہہ کہا ہے، اور متعدد احادیث سے کی ان کی فقاہت، فراست اور عمدہ ذہانت کا انداہ ہوتا ہے؛ چنانچہ صلحِ حدیبیہ کے موقعے پر جب حضور…نے صحابۂ کرامؓ کوعمرہ کیے بغیر حلق کرنے کا حکم دیا تو ابتداء میں صحابہ نے اس پر عمل نہیں کیا، وہ امید لگائے بیٹھے تھے کہ انھیں عمرہ کرنے کا موقع مل جائے گا۔ جب حضرت ام سلمہؓ کو یہ بات معلوم ہوئی تو انھوں نے حضور…کو مشورہ دیا کہ آپ…خود اپنے بال کٹوالیں؛ چنانچہ جب صحابۂ کرامؓ نے حضور…کوبال کٹواتے دیکھا تو انھوں نے بھی ایک دوسرے کے بال کاٹنے شروع کردیے،اس طرح حضرت ام سلمہؓ کے مشورے پر عمل کرنے سے صحابۂ کرامؓ صدمہ کی حالت سے نکل آئے، اسی طرح ان کی فقاہت کی اور بھی کئی مثالیں موجود ہیں۔
تیسری فقیہ خاتون امّ المؤمنین حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا
ام المؤمنین حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا بنو مصطلق قبیلے کے سردار ’’حارث‘‘کی بیٹی تھیں، غزوہ بنی مصطلق میں قید ہوکر آئیں،حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف سے بدلِ کتابت ادا فرما کر آزاد کیا اور پھر ان سے نکاح کیا۔جب صحابۂ کرامؓ کو معلوم ہوا کہ حضور…نے ان سے نکاح کرلیا ہے تو انھوں بنی مصطلق کے تمام قیدیوں کو حضور…کے ساتھ رشتہ داری قائم ہونے کی وجہ سے آزاد کردیا؛چنانچہ حضرت عائشہؓ ان کے بارے میں فرماتی ہیں