فعل ماضی
فعل ماضی کی اقسام
فعل ماضی کی مندرجہ ذیل چھ اقسام ہیں۔
ماضی مطلق
ماضی قریب
ماضی بعید
ماضی استمراری
ماضی شکیہ
ماضی شرطی یا تمنائی
ماضی مطلق
ماضی مطلق وہ فعل ہوتا ہے جو صرف گذرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے۔
ایسا فعل جو دُور یا قریب کی قید کے بغیر گذرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرتا ہے ماضی مطلق کہلاتا ہے۔
مثالیں
عارف نے کتاب پڑھی، ناصر لاہور گیا، حنا نے خط لکھا، راشدہ نے کھانا کھایا، وغیرہ اِن جملوں میں پڑھی، گیا، لکھا اور کھایا ماضی مطلق ہے۔
ماضی قریب
ایسا فعل جو قریب کے گذرے ہوئے زمانے میں ہوا ہو اسے فعل ماضی قریب کہا جاتا ہے۔
مثالیں
علی کھانا نے کھایا ہے، زاہد نے نماز پڑھی ہے، اسلم فیصل آباد سے آیا ہے، معصومہ نے آم خریدے ہیں، حنا نے سبق پڑھا ہے، سارہ نے خظ لکھا ہے وغیرہ اِن جملوں میں کھایا ہے، پڑھی ہے، آیا ہے، خریدے ہیں، پڑھا ہے، لکھا ہے ماضی قریب ہیں۔
ماضی بعید
وہ فعل جو دُور کے گذرے ہوئے زمانے میں ہوا ہو اسے ماضی بعید کہا جاتا ہے۔
مثالیں
سلمیٰ نے خط لکھا تھا، عرفان نے سبق پڑھا تھا، سیما سیب لائی تھی، اسلم سویا تھا، شاہدہ نے حلوا پکایا تھا، انیلا کرسی پر بیٹھی تھی، اِن جملوں میں لکھا تھا، پڑھا تھا، لائی تھی، سویا تھا، پکایا تھا، بیٹھی تھی، ماضی بعید ہیں۔